آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے پتہ چلا ہے کہ دمہ کی ایک سستی دوائی کوویڈ 19 کے ساتھ گھر میں لوگوں کی بازیابی کو تیز کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
سانس کے زریعے لی جانے والی دمہ کی میڈیسن بڈیسونائڈ اور پلمونری بیماری کا علاج کرنے کے لئے استعمال ہونے والی ایک عام کورٹیکوسٹیرائڈ کے استعمال سے کورونا وائرس کے اثرات سے نہ صرف بچا جاسکتا ہے بلکہ اسکی مدد سے صحت یابی بھی حاصل کی جاسکتی ہے
برطانوی ادویات کی نگرانی کرنے والے ادارے نے مزید کہا ہے کہ سانس لینے والے بڈوسنائڈ کو فی الحال انتہائی نگہداشت کے شعبے میں موجود افراد کےلئے موذوں قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ تاہم مریض اس کو اپنے ذاتی معالج کی مدد سے استعمال کرسکتے ہیں
برطانوی ادویات کی نگرانی کرنے والے ادارے نے مزید کہا ہے کہ سانس لینے والے بڈوسنائڈ کو فی الحال انتہائی نگہداشت کے شعبے میں موجود افراد کےلئے موذوں قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ تاہم مریض اس کو اپنے ذاتی معالج کی مدد سے استعمال کرسکتے ہیں
آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر کرس بٹلر کہتے ہیں تازہ تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ عام مارکیٹ میں ملنے والی ادویات کے اثرات اچھے ظاہر ہوئے ہیں، ان میں بنیادی دمہ کی وہ ادویات ہیں جن کے استعمال سے مریض سکون محسوس کرتے ہیں۔ یہی ادویات کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کےلئے صحت یابی کا ایک ذریعہ بن سکتی ہیں
انہوں نے دنیا بھر کے ڈاکٹروں کو مشورہ دیا ہے کہ مریض کے ضرورت کے مطابق دمہ کی ادویات کے استعمال سے بہت اچھے نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ کورونا وائرس کے مریضوں میں اس سے قبل انہی ادویات کے استعمال سے بہت بہتر نتائج سامنے آئے ہیں